General Elections 2024 Pakistan: Who is contesting against whom in Lahore?
پاکستان میں الیکشن 2024 کے لیے ملک بھر سے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔
پانچ روز تک ملک بھر سے مختلف سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسران کو جمع کرائے ۔ الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق تمام قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے 28626 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
سیاست کا سب سے بڑا اکھاڑا سمجھے جانے والے پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سے قومی اسمبلی کی چودہ نشستوں کے لیے 470 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
جبکہ 30 صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے 1408 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اس بار مردم شماری کے بعد بڑے پیمانے پر حلقہ بندیاں کی گئی ہیں۔
لاہور کے حلقے بھی اسی طرح تبدیل ہوئے ہیں۔ نواز شریف لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ 130 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ ماضی میں اس حلقے کی تعداد 120 تھی، یہ وہ مشہور حلقہ ہے جب نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا تھا، تب ان کی اہلیہ کلثوم نواز نے اس نشست پر الیکشن لڑا تھا۔
انہوں نے خود انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیا تاہم مریم نواز نے اس حلقے سے سیاست میں قدم رکھا۔ کیونکہ اس ضمنی الیکشن کی مہم مریم نواز نے چلائی تھی۔
اس حلقے سے نواز شریف کے خلاف تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ وہ پہلے بھی اس حلقے سے الیکشن لڑتی رہی ہیں۔ اس حلقے سے کل 28 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
مریم نواز نے لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 اور این اے 120 سے کاغذات جمع کرائے ہیں، علیم خان نے حلقہ این اے 119 میں ان کے خلاف کاغذات جمع کرائے ہیں۔
جبکہ حلقہ این اے 120 میں خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق نے بھی بطور امیدوار کاغذات جمع کرائے ہیں۔ مسلم لیگ نے ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا کہ اس حلقے سے ان کا حتمی امیدوار کون ہوگا۔
ان دونوں حلقوں میں وہ علاقے شامل ہیں جہاں ضمنی انتخاب میں سردار ایاز صادق اور اس وقت کے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کے درمیان سخت مقابلہ ہوا تھا۔ اور یہ سیٹ سردار ایاز صادق نے جیتی تھی۔ علیم خان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی مدد سے یہ سیٹ مسلم لیگ ن سے چھیننا چاہتے ہیں۔
ان دونوں حلقوں میں تحریک انصاف سے وابستہ کوئی بڑا نام سامنے نہیں آیا جبکہ لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک بھی حلقہ این اے 120 میں آتی ہے۔
شہباز شریف این اے 123 سے الیکشن لڑ رہے ہیں جو ان کا آبائی حلقہ سمجھا جاتا ہے۔ پی ٹی آئی کے افضل پہاڑ سمیت 20 امیدواروں نے یہاں سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے این اے 127 سے کاغذات جمع کرائے ہیں۔لاہور کے اس مرکزی حلقے سے جہاں مسلم لیگ کے پرویز ملک کامیاب ہوئے، اب ان کی اہلیہ شائستہ پرویز ملک الیکشن لڑ رہی ہیں۔
یہاں سے کل 36 امیدوار ایک دوسرے سے مقابلہ کریں گے۔
این اے 118 سے مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز، پی ٹی آئی کے محمد خان مدنی اور غلام محی الدین سمیت 19 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
نواز شریف لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ 130 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
این اے 121 سے شیخ روحیل اصغر، ایاز صادق سمیت 24 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں تاہم ان میں تحریک انصاف کا کوئی بڑا نام شامل نہیں۔
شاہدرہ کے حلقہ این اے 117 سے پیپلز پارٹی کے آصف ہاشمی، مسلم لیگ ن کے ملک ریاض اور آئی پی پی کے علیم خان سمیت 38 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
جبکہ تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اپنے لیے حلقہ این اے 122 کا انتخاب کیا ہے۔
لطیف کھوسہ نے بھی یہاں سے کاغذات جمع کرائے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے خواجہ عمران نذیر سمیت 36 امیدوار ہیں۔
این اے 124 سے استحکام پاکستان پارٹی کے عون چوہدری حصہ لے رہے ہیں جب کہ 23 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں جن میں تحریک انصاف کے رانا ضمیر جے ایڈووکیٹ بھی شامل ہیں۔
اسی طرح حلقہ این اے 125 سے مسلم لیگ ن کے افضل کھوکھر، سابق وفاقی وزیر عبدالغفور سمیت 27 امیدوار میدان میں ہیں۔
جماعت اسلامی کے امیر العظیم نے حلقہ این اے 126 سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تو مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر سیف الملوک میدان میں آگئے۔ یہاں سے 22 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
لاہور کے ماڈل ٹاؤن کے حلقہ این اے 128 سے عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے الیکشن لڑا ہے جب کہ اس حلقے سے گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے حافظ نعمان حصہ لے رہے ہیں۔ یہاں سے بھی کل 33 امیدوار مقابلہ کر رہے ہیں۔
جبکہ حلقہ این اے 129 سے حماد اظہر، مہر اشتیاق بجاش نیازی سمیت 28 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔
Comments
Post a Comment